حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، یومِ انہدام جنت البقیع کے موقع پر اصغریہ آرگنائيزيشن پاکستان کے سابقہ ڈویژنل صدر دادو مشعيب احمد اصغری نے اپنے پریس بیان میں کہا: خاتونِ جنت مادرِ حسنين کريمين ع ، زوجه امير المومنين و امام المتقين ع ، دُخترِ رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بی بی سیدہ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا اور ائمہ معصمومین ع کے مقدس روضوں اور مزارات کو بلدوز کر کے مسمار کیا گیا جو آج بھی تاریخ کے سیاہ صفحوں میں درج ہے کہ اس غیر قانونی عمل اور اس بزدلانہ اقدام کو مسلمانوں کا ہی فتوی دینے کے بعد عملی جامہ پہنایا گیا جس میں مسلمانوں ہونے کا دعویٰ کرنے والے خود سعودی حکمران بھی شامل تھے۔
انہوں نے کہا: او آی سی اور مسلمان ملکوں کا مقدس مزارات کی تعمیرات کے لیے اقدام نہ کرنا اور آج تک خاموش رہنا ایک سوالیہ نشان ہے۔
اصغریہ آرگنائيزيشن پاکستان کے سابقہ ڈویژنل صدر نے کہا: کربلا عراق میں روضۂ حضرت امام حسین علیہ السلام اور مختلف ممالک ميں معصومين ع کے مزارات کی موجوگی جو آج بھی يه بات ثابت کرتی ہے کہ معصومین ع کے روضے اور وہاں جا کر زیارت کرنا غم و خوشی کرنا جائز ہے اور ہمارے عقيدے پر مبنی ہے۔
انہوں نے مزید کہا: آلِ سعود کی روضوں کی تعمیرات پر پابندی اور وہاں جا کر غم منانے کی روک تھام سراسر جمہوریت کا قتل ہے، اور آج بھی سعودی عرب حکومت کی جانب سے اس قانون کو عملی جامہ پہنایا جا رہا ہے۔ ہم جس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
مشعيب احمد اصغری نے کہا: پاکستان حکومت کی جانب سے ظلم کی انتہا کرنے والے سعودی حکمرانوں کا والہانہ استقبال کرنا رسولِ خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دُختر کو ناراض کرنے پر مبنی ہے اور يه بات واضح کرتی ہے جس کا کلمہ پڑھتے ہیں اسی کی اولاد کے روضے مسمار کرنے والوں کا بھی ساتھ دیا جا رہا ہے۔
انہوں نے آخر میں کہا: پاکستانی حکومت کو چاہیے کہ مسلم ممالک کے ساتھ مل کر روضوں کی تعمیرات کے لیے اقدام کرے اور سعودی سفارتی تعلقات کے ذریعے جلد روضوں کی تعمیرات کروائے۔ دوسری طرف شیعہ تنظیموں کی جانب سے پورے پاکستان اور دنیا بھر میں سخت احتجاج کیا جاۓ گا جو ايک تحریکی طوفان بن کر ابھرے گا اور روضوں کی تعمیرات تک جاری رہے گا۔